تعارف

ہماری یہ پالیسی اس حدیث کے مطابق ہو گی جس پر عمل کرنے کی برکت پورے گروپ کو ان شاء اللہ محسوس ہو گی۔

سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے‘ وہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا:

’’انسان کے حسن اسلام (یعنی اسلام کی خوبی) میں سے یہ بھی ہے کہ وہ ان کاموں کو ترک کر دے جن کا کوئی فائدہ نہیں.‘‘

اس گروپ کا مقصد نبی ﷺ سے قلبی اور عملی تعلق پیدا کرنا ہے. یعنی قلب میں محبت اور عمل میں سنت

انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺنے فرمایا: ”تم میں سے کوئی شخص مومن نہیں ہو سکتا جب تک کہ میں اس کے نزدیک اس کی اولاد، اس کے والد، اور تمام لوگوں سے زیادہ محبوب نہ ہو جاؤں “۔

ایک مرتبہ عمر رضی اللہ عنہ نے نبی ﷺسے عرض کی کہ آپ ﷺ  مجھے میری جان کے سوا سب سے پیارے ہیں۔ اس پر آپ ﷺ نے فرمایا کہ نہیں عمر! جب تک
میں تمہارے نزدیک تمہاری جان سے بھی پیارا نہ ہو جاؤں۔ تب عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ اب آپ ﷺ مجھے میری جان سے بھی پیارے ہیں، اس پر آپ ﷺنے فرمایا: ”اب بات بنی۔

کی محمد سے وفا تو نے تو ہم تیرے ہیں

یہ جہاں چیز ہے کیا لوح و قلم تیرے ہیں

اس سلسلے میں ان شاء اللہ ہم تین پہلوؤں پر کوشش کریں گے جن کو ہم “ماڈیولز ”  کہیں گے

Module 1

درود شریف کا اہتمام

Module 2

سنتوں پر عمل کا اہتمام

Module 3

نبی ﷺ کے محاسن کا علم محبت میں پختگی کے لئے

نبی ﷺ کی پاکیزہ تعلیمات کی عظمت اور مقبولیت سے آگاہی عمل میں پختگی کے لئے

ہر مسلمان کی یہ دلی تمنا ہوتی ہے کہ اس کا ایمان پر خاتمہ ہو اور اس دار فانی سے رخصت ہوجانے کے بعد، جب دار جاودانی میں پہنچے؛ تو وہاں اس کا حشر انبیاء ورسل، صحابہ وتابعین ، شہداؤصدیقین اور اولیاء واتقیا کے ساتھ ہو۔ ایسے حشر کے لیے ضروری ہے کہ ہم ان حضرات سے محبت کریں ، ہم ان کو دل وجان سے چاہیں اور ہم ان کی ہدایات کے مطابق عمل کریں ۔ پھر ہمارا حشر ان حضرات کے ساتھ ہوگا۔ صادق ومصدوق رسول اکرمﷺکی حدیث ہے

’’المرء مع من أحب‘‘(صحیح البخاری:۶۱۶۸)

 یعنی انسان کا حشر اس شخص کے ساتھ ہوگا جس سے وہ محبت کرتا ہے۔ یہ حدیث بھی ہمیں رہنمائی کررہی ہے کہ اگر ہم اپنا حشر نبی اکرمﷺکے ساتھ چاہتے ہیں ؛ تو دل وجان سے آپﷺسے محبت کریں ۔

Scroll to Top